سفر سے واپس آنے والے مسافروں میں بخار کا ھونا

Fever in a returning traveller [ Urdu ]

PDF download is not available for Arabic and Urdu languages at this time. Please use the browser print function instead

ایک آسانی سے سمجھ میں آنے والا جائزہ جس میں یہ بتایا گیا ھے کہ غیر ملکی سفر سے واپسی کے بعد اگر آپکے بچے کو بخار ھو جاتا ھے تو آپ کو کون سے ضروری اقدامات کرنا ھوں گے۔


بخار جسم میں انفیکشن کے رد عمل سے پیدا ھوتا ھے، اگر آپ اپنے بچے کو ملک سے باھر لیکر گئے ھیں اور واپسی پر اسے بخار آنے لگتا ھے تو اس کا مطلب ھے کہ بچے کو دوران سفر کوئی وبائی مرض یا انفیکشن کی شکائت ھو گئی ھے۔ آپ اپنے بچے کو اسی وقت ڈاکٹر کے پاس لیکر جائیں۔ ڈاکٹر کو بتائیں کہ آپ کا بچہ آپکے ساتھ سفر میں تھا اور یہ بھی بتائیے کہ آپ نے کہاں کہاں سفر کیآ تھا۔

آپ کا بچہ کس طرح کی انفیکشن کا شکار ھوا ھے یہ مندرجہ ذیل باتوں پر منحصر ھے:

  • آپ کے بچے نے کن ملکوں میں سفر کیا تھا
  • آپ کتنا عرصہ وھاں رھے
  • آپ کے بچے کی کن علاقوں میں زیادہ رھائش رھی، شہری یا دیہاتی
  • آپکے بچے کی سفر کرنے کی وجہ کیا تھی

یہ جاننے کے لئے کہ آپ کے بچے کو بخار کیوں ھوا

یہ جاننے کے لئے کہ آپکے بچے کو بخار آنے کی وجہ کیا ھے، آپ کے بچے کا ڈاکٹر کچھ ٹیسٹ تجویز کر سکتا ھے :

  • خون کا ٹیسٹ
  • جگر کے کام کرنے کا ٹیسٹ
  • پیشاب کا ٹیسٹ
  • چھاتی کا ایکسرے
  • سٹول ٹیسٹ

ھو سکتا ھے آپکے بچے کو کچہ اور ٹیسٹ کروانے کو بھی کہا جائے

سفر سے واپس آنے والوں بچوں میں بخار کی ممکنہ وجوھات کیا ھو سکتی ھیِں

ایسے بچے جو کہ سفر سے واپس آئے ھیں ان میں بخار کی وجہ مندرجہ ذیل بیماریاں ھو سکتی ھیں :

  • ڈینگو بخار سینٹرل اور ساوتھ امریکہ، ساوتھ اور ساوتھ ایسٹ ایشیا اور افریقہ میں پایا جاتا ھے۔ ڈینگو کی متعدی بیماری کہیں کہیں ٹیکساس، ھوائی، مشرق وسطی میں بھی پائی گئی ھے
  • ھیپیٹائیٹس اے سینٹرل و ساوتھ امریکہ، افریقہ، مشرق وسطی، ایشیا اور ویسٹرن پیسیفک میں عام ھے
  • ملیریا سب سہارن افریقہ، ساوتھ وساوتھ ایسٹ ایشیا ،سینٹرل و ساوتھ امریکہ، مڈل ایسٹ اور میکسیکو میں عام ھے
  • ٹی بی آیشیا اور سب سہارن افریقہ میں عام ھے
  • ٹائیفائڈ یا معیادی بخار ایشیا، افریقہ، لاطینی امریکا اور مشرق وسطی میں پایا جاتا ھے
  • پیلا بخار سب سہارن افریقہ، پانامہ، ٹراپیکل ساوتھ امریکہ میں عام ھے

ڈینگو بخار اور ڈینگو جریان خون کا بخار

ڈینگو بخار ایک وائرس کی وجہ سے ھوتا ھے۔ یہ مچھروں کے ذریعے ایک انسان سے دوسرے انسان کو لگتا ھے نہ کہ ایک انسان کو دوسرے انسان کو چھونے سے یہ بیماری ھوتی ھے

ڈینگو بخار کی علامات عمومی طور پر انفیکشن شروع ھونے کے 4 سے 7 دن کے اندر ظاھر ھونا شروع ھو جاتی ھیں لیکن اس میں 14 دن کا عرصہ بھی لگ سکتا ھے۔ بچوں کو بالغوں کی نسبت بیماری کا حملہ ھلکا ھوتا ھے اور کچھ لوگوں میں علامات کا ظہور نہیں ھوتا۔ ڈینگو بخار کی علامات مندرجہ ذیل طرح کی ھو سکتی ھیں :

  • بخار
  • سر درد
  • آنکھوں کے پیچھے درد
  • جوژوں اور پٹھوں میں درد
  • سرخ دھبے

ڈینگو وائرس کی 4 مختلف اقسام ھیں جنہیں [ سیرو ٹائپس] کہتے ھیں۔ جب کسی کو ایک بار ڈینگو بخار ھو جائے تو ٹھیک ھونے کے بعد بھی اس بات کا امکان کہ وہ کسی دوسرے سیروٹائپ وائرس سے حملہ کر دے، اس بیماری کا حملہ پہلے سے زیادہ سخت ھو سکتا ھے جسے ڈینگو کے خون کا جریان بھی کہتے ھیں، ڈینگو جریان کے بخار کے نشانات اور علامات جو کہ بچوں میں زیادہ عام ھیں ، وہ مندرجہ ذیل ھو سکتی ھیں:

  • بخار
  • جلد کے نیچے خون کا بہنا یا منجمد ھونا
  • پیٹ میں درد
  • الٹیاں آنا
  • جھٹکے لگنا

ھیپاٹیٹس اے

ھیپاٹائٹس کی وجہ جگر کی سوزش ھوتی ھے۔ جگر ایک ایسا عضو ھے جو کہ جسم میں خوراک کو ہضم کرنے میں مدد دیتا ھے۔ یہ طاقت کا ذخیرہ کرتا اور زہریلے مادوں کو نکال باھر کرتا ھے۔ ھیپیٹائٹس کی وجہ سے جگر کے کام کرنے کی صلاحیت متاثر ھو تی ھے

ھیپیٹائٹس وائرس سے پیدا ھوتا ھے، اس کے ھونے کی وجہ آلودہ خوراک، گندہ پانی ھے ۔ یہ وائرس ایک انسان سے دوسرے انسان کوجسمانی طور پر بھی منتقل ھو جاتا ھے۔

زیادہ تر ھیپاٹئٹس چھوٹے بچوں میں کم نقصان دہ ھوتے ھیں۔ ھو سکتا ھے ان میں کوئی نشان یا علامات ظاھر نہ ھوں۔ لیکن بژے بچوں میں مندرجہ ذیل نشانات و علامات پائی جا سکتی ھیں:

  • جلد اور آنکھوں کا پیلا ھونا [ یرکان ]
  • پیشاب کا رنگ گہرا ھونا
  • شدید تھکاوٹ کا محسوس ھونا
  • فلو جیسی علامات کے ساتھ بخار، سر درد اور کمزوری
  • متلی ھونا اور الٹیاں
  • پیٹ کی خرابی
  • جگر کے گرد درد خصوصا" پسلیوں کے نیچے، سیدھی طرف
  • بھوک کا نہ لگنا
  • پٹھوں میں درد
  • خارش

ملیریا

ملیریا طفیلئے کی وجہ سے پیدا ھوتا ھے۔ یہ مچھروں کی وجہ سے ایک انسان سے دوسرے انسان میں منتقل ھوتا ھے اگر اس کا علاج نہ کیا جائے تو یہ جان لیوا بھی ثابت ھو سکتا ھے۔

ملیریا کی علامات انفیکشن ھونے کے 6 سے 30 دن کے اندر نمودار ھوتی ھیں لیکن بعض صورتوں میں تو 12 مہینوں کے بعد ظاھر ھوتی ھیں۔ یہ علامات بہت تکلیف دہ زکام سے مشابہ ھوتی ھیں جس میں ذیل کی علامات شامل ھیں :

  • بخار
  • سردی لگنا
  • سر درد
  • متلی ھونا
  • الٹی آنا
  • ڈائریا
  • شدید کمزوری
  • پٹھوں میں درد
  • پیٹ پیٹھ اور جوڑوں میں درد
  • کھانسی
  • گبھراہٹ

اگر آپ کے بچے میں اس طرح کی علامات ظاھر ھوں تو فوری ڈاکٹر سے رابطہ کیجئے۔ مناسب علاج نہ کرانے کی صورت میں بچے کی حالت جلدی خراب ھو سکتی ھے۔

ٹیوبرکلوسیس

ٹیوبرکلوسیس[ٹی بی ] ایسی متعدی بیماری ھے جو کہ آھستہ سے نشونما پانے والے بیکٹیریا سے پیدا ھوتی ھے۔ ٹی بی سے پھپھڑوں کی بیماری لاحق ھو جاتی ھے۔ ٹی بی والے بچوں میں ممکن ھے کہ کسی قسم کی علامات ظاھر نہ ھوں۔ ٹی بی ظاھر کرنے والے بیکٹیریا کو جانچنے کے لئے ایک جلد کا ٹیسٹ لیا جاتا ھے۔ اگر انفیکشن کی تصدیق ھو جاتی ھے تو آپکے بچے کا اثرانگیز ادویات سے فوری علاج شروع ھو سکتا ھے۔ اس سے یہ بیماری دوسروں میں پھیلنے کے امکانات کم ھو جاتے ھیں۔

ائیفائیڈ یا معیادی بخار

ٹائیفائڈ کی انفیکشن بیکٹیریا سے شروع ھوتی ھے۔ یہ ایک انسان سے دوسرے انسان کو آلودہ خوراک کھانے سے یا آلودہ مشروبات پینے سے لگ جاتی ھے۔

اس کے علامات یا نشانات 7 سے 14 دن کے بعد ظاھر ھونا شروع ھو جاتے ھیں۔ بعض بچے علامات ظاھر ھونے کے بعد دو مہینے تک بھی بیمار نہیں ھوتے۔ ٹائیفائڈ کی علامات اور نشانات میں مندرجہ ذیل چیزیں ھو سکتی ھیں:

  • 39 سے 40 سنٹی گریڈ ، فارن ھائٹ104 - 102بخار جو آھستہ آھستہ بڑھتا ھے
  • سر درد
  • خراب گلہ
  • تھکاوٹ
  • طاقت میں کمی
  • پیٹ میں درد
  • قبض
  • ڈائریا
  • پیٹ اور چھاتی پرعارضی طور سرخ دھبے پڑنا

پیلا بخار

پیلا بخار وائرس سے ھونے والی بیماری ھے۔ یہ بھی مچھروں کی وجہ سے ایک انسان سے دوسرے انسان تک منتقل ھوتی ھے۔ ییلو بخار کی مندرجہ ذیل علامات ھوتی ھیں:

  • بخار
  • سردی لگنا
  • سر درد
  • کمر میں درد
  • پٹھوں میں درد
  • تھکاوٹ
  • پیٹ میں درد
  • یرکان
  • خون بہنا

شدید بیماری کے حملے میں پیلے بخار کی وجہ سے اچانک صدمہ، عضاء کا فیل ھونا یا موت بھی واقع ھو سکتی ھے۔

آپکے بچے کا ڈاکٹر پیلا بخار تسخیش کرنے کے ئے بچے کے خون کا ٹیسٹ لے سکتا ھے

پیلے بخار سے بچنے کا درست طریقہ حفاظتی ٹیکہ لگوانا ھے ۔9 مہینے یا اس سے زیادہ عمر کے بچوں کو خفاظتی ٹیکہ لگایا جا سکتا ھے ، یہ آپ کے بچے کو دس سال تک محفوظ رکھے گا۔ جب آپ سفر پر ھوں تو آپ اور آپکے بچے کے لئے مچھروں سے بچاّ و کے لئے حفاظتی کپڑے پہننا ضروری ھیں۔ بچوں کی حفاظت کے لئے ڈ یت کی مصنوعات استعمال کیجئے اور انہیں مچھر دانی کے اندر سلائیے۔

سفر سے منسلک بیماریوں سے پرہیز کا طریقہ

بیماریوں سے بچنے کا بہترین طریقہ پرہیز ھے .

  • فر شروع کرنے سے 6 سے 8 ہفتے پیشتر اپنے بچے کو ڈاکٹر کے پاس لے جائیں ۔ آپکا ڈاکٹر اس بات کی تسلی کرے گا کہ آپکے بچے کی ویکسین کی ضرورت ھے وہ یہ بھی دیکھے گا کہ بچے کو کون سی ویکسین کی ضرورت ھے یا اگر ضرورت ھو گی تو ملیریا سے بچاو کی دوا کا نسخہ بھی دے گا۔
  • سفر شروع کرنے سے پہلے جس ملک میں آپ جانا چاھتے ھیں اسکی صحت عامہ کے متعلق معلومات حاصل کیجئے، بیماریوں سے متعلق خطرات اور ن سے بچنے کے لئے پیشگی اقدامات کیجئے
  • بیماریوں سے بچنے کے لئے سفر کے دوران چلتے ھوئے پانی کے نیچے صابن سے ھاتھ دھونا بہت ضروری ھے۔ آگر ھاتھ گندے نہیں ھیں یا گیلے نہیں ھیں تو جراثیم مارنے کے لئے الکوحل والا سینیٹائزر بھی استعمال کیا جا سکتا ھے
  • - بیماریوں سے بچاو کے دوسرے طریقوں میں مچھروں کے کاٹے سے بچنا، آلودہ خوراک اور آلودہ پانی کا استعمال شامل ھیں۔

کلیدی نقاط

  • اگر سفر سے واپسی کے فورا" بعد آپکے بچے کو بخار آ جاتا ھے تو اس کا مطلب ھے کہ بیرون ملک آپکے بچے نے بیماری پکڑ لی ھے۔
  • سفر سے واپسی کے بعد اپنے ڈاکٹر کو بتائیے کہ آپ ملک سے باھر تھے۔ آگر آپ ایسے ملک سے ھو کر آئے ھیں جہاں ملیریا پایا جاتا ھے تو آپ اور آپکا بچہ 12 مہینے تک ملیریا بخار کے رسک پر رھیں گے۔
  • یاد رھے کہ پرہیز ھی بیماریوں سے بچنے کی بہترین حفاظتی تدبیر ھے۔ سفر شروع کرنے سے 6 سے 8 ہفتے پہلے اپنے بچے کے ڈاکٹر سے ملاقات کیجئے۔

Last updated: مارچ 31 2011