کولہے کے غیر فطری ابھار کا کیا مطلب ہے- ڈی ڈی ایچ
ڈی ڈی ایچ ایسی حالت ھے جس میں کولہے کا جوڑ غیر معمولی ھوتا ھے۔ کچھ بچے اسی حالت میں پیدا ھوتے ھیں۔ ران کی اوپری ھڈی جوڑ میں صحیع فٹ نہیں بیٹھتی۔یہ جھکاؤ پیدا کرتی ھے اور درد دیتی ھے۔ زیادہ شدید حالت میں معزوری بھی ھو سکتی ھے
ایک ھزار میں سے ایک بچے کو اس صورت حال کا سامنا ھوتا ھے۔کولہے کا بہت معمولی سا نقص 3 میں سے 1 نئے پیدا ھونے والے بچون میں پایا جاتا ھے۔ لڑکیوں میں کولہے کی ھڈی مین ٹیڑھے پن کا مرض زیادہ پایا جاتا ھے اور یہ صورت حال خاندانی ھو سکتی ھے
ڈی ڈی ایچ کے نشانات اور علامات
ڈی ڈی ایچ والے بچے کو بعض اوقات بیماری کی علامات ظاھر نیں ھوتی۔ اور بعض اوقات علامات بہت حفیف ھوتی ھیں ۔ کچھ علامات آپکے ڈاکٹر کو دیکھنا ھوتی ھیں جن میں سے کچھ یہ ھیں۔۔۔
- کولہوں کو کھولتے اور بند کرتے وقت کلنک کی واضع آواز کا آنا
- کولہے سے ران باھر نکالتے وقت مشکل کا پیش آنا
- ایک ٹانگ کا دوسری سے چھوٹا ھونا
- ران سے چڈے یا کولہوں تک چربی کا غیر متوازی ھونا
- بڑے بچوں میں ایک پیر کے پنجے پر چلتے ھوئے لنگراھٹ
- بڑے بچوں میں ریڑھ کی ھڈ ی میں کمان
کولھے کی یڈی کا غیر فطری ابھارکی وجوھات
ڈاکٹروں کو صحیع طور پر ڈی ڈی ایچ ھونے کی وجہ معلوم نہیں۔ کچھ وجوھات ایسی ھیں جو آپکے بچے میں ڈی ڈی ایچ ھونے کی وجوھات میں اضافہ کر سکتی ھیں
- ڈی ڈی ایچ کی خاندانی ھسٹری
- پیدائیش کے عمل کے دوران بچے کی خراب حالت
- ماں کی کوکھ میں سیال انفسی کا کم ھونا
- جسم کے ڈھانچے یا پٹھوں میں خرابی
پیچیدگییاں
اگر شروع ھی میں ڈی ڈی ایچ کا علاج نہ کیا جائے تو کولہے کا جوڑ صحع طور پر نیں بیٹھتا اور کولہوں کو ھلانے میں مشکل پیش آتی ھے۔ جب بچہ چلنا شروع کرتا ھے تو یہ ظاھر ھو جا تا ھے۔ جب بچہ یا بچی بڑے ھوتے ھیں تو یہ درد کا باعث بن سکتا ھے
ڈاکٹر آپکے بچے کی کس طرح سے مد د کر سکتا ہے
خاندانی ڈاکٹر آپ کے بچے کا طبی معاینہ کرے گا۔ جب اسے پتہ چلے گا کہ آپ کا بچہ ڈی ڈی ایچ کا شکار ھے تو وہ بچے کو آرتھو پیڈک سرجن کے پاس بھجوائے گا۔ بچے کا الٹرا ساونڈ اور ایکس رے کیا جائے گا
علاج
علاج آپکے بچے کی عمر پر منحصر ھے اور بیماری کی شدت پر بھی۔ ھلکے کیسیز بغیر علاج کے چند ھفتوں میں ٹھیک ھو جاتے ھیں۔ زیادہ شدید حالت میں علاج ضروری ھے
حار نیس
اگر تسخیص جلدی ھو جائے،تو ڈاکٹر آپکے بچے کو ایک آلہ دے سکتا ھے جسے پاولک حارنیس آرتھوسیس کہتے ھیں۔یہ ایک طرح سے نرم فیتے ھوتے ھیں جو آپ کے بچے کو مینڈک جیسی پوزیشن میں رکھتے ھیں۔اس طرح سے کولہے کا جوڑ درست سمت میں نشونما پاتا ھے۔ آرتھوپیڈک سرجن بتائے گا کہ آپکے بچے کو کب تک آرتھوسیس پہننی ھے
بیس میں سے ایک بچہ جسےڈی ڈی ایچ ھوتا ھے اسے حالت سنوارنے کے لئے پاولیک ھارنیس کی ضرورت ھوتی ھے
جراہی
بڑے بچوں کو دو میں سے ایک علاج کی ضرورت ھوتی ھے۔
18 سال سے کم عمر بچوں پر کلوزڈ ریڈکشن سے علاج کیا جاتا ھے۔ اس قسم کے طریقہ علاج میں بچے کو بیہوش کرکے ھاتھ سے کولیے کی ھڈی اپنی جگہ بٹھا دی جاتی ھے۔
18 سال یا اس سے زیادہ عمر کے بچوں کے لئے اوپن ریڈکشن سے علاج کیا جاتا ھے۔ اس جراحی کے دوران کولہے کے گرد ریشےاور پٹھے سیدھے کیے جاتے ھیں کولہے کو سیدھا کیا جاتا ھے اور ران والی ھڈی کو پٹھوں کے ساتھ اس کی اصل جگہ پر گھسا دیا جاتاھے ۔ ایک بار کولیے کا جوڑ بیٹھ جائے تو پٹھے اور ریشے کس دیئے جاتے ھیں
طبی امداد کی ضرورت کب ھوتی ھے
اگر آپ کو یہ خیال پیدا ھو کہ آپکے بچے کے کولہے درست پرورش نہیں پا رھے تو جلد سے جلد ڈاکٹر سے رابطہ کیجئے
اہم نکات
- ڈی ڈی ایچ کا مطلب ھے کہ ران کی ھڈی کا سرا کولہے کے جوڑ میں صحیع نیں بیٹھتا۔
- ایسے بچے جو کہ الٹے پیدا ھوتے ھیں یا جن کی ڈی ڈی ایچ کی خاندانی ھسٹری ھوتی ھے ان کو اس کے ھونے کے زیادہ امکانات ھوتے ھیںٴ
- ایسیے نشانات ملیں کہ بچہ ران کو کولہے سے اوپر نہیں اٹھا سکتا اور بعد ازاں اسے چلنے میں درد کا سامنا کرنا پڑتا ھے
- پاولس ھارنیس آرتھوسس ڈی ڈی ایچ کے علاج کے لئے استعمال کی جاتی ھے۔
- ڈی ڈی ایچ واے 20 میں سے 1 علاج کے لئے سرجری کی ضرورت ھوتی ھے